Add Poetry

Poetry For Husband & Shohar Shayari in Urdu

Poetry For Husband is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Romantic Poetry in Urdu For Husband & husband wife quotes that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest poetry for husband in 2 lines, love quotes for husband & couple poetry in urdu compilation that offers an individual to show the sentiments through words.

Poetry For Husband Images

بیوی کیسی ہونی چاہیے زمانہ تیز ہے جلدی سے شادی ہو تو بہتر ہے
مگر ہے یہ بھی خواہش بیوی سادی ہو تو بہتر ہے
وہ ایسی ہو کہ باتیں اسکی سن کے دل بہلتا ہو
مگر غصے میں چپ رہنے کی عادی ہو تو بہتر ہے
اسے کھانا بنانے کا ہنر بھی خوب آتا ہو
مگر وہ صبر سے سب کچھ ہی کھاتی ہو تو بہتر ہے
ضروری ہے کہ کچھ شوخی بھی اسکی سادگی میں ہو
تو موقعے پر کبھی وہ منہ بناتی ہو تو بہتر ہے
ادب سے بھی شغف رکھتی ہو کہ شاعر کی بیوی ہے
وہ دل کی بات شعروں میں سناتی ہو تو بہتر ہے
ہمیشہ منہ بسورے گھر میں رہنا نامناسب ہے
مگر موقع بموقع روٹھ جاتی ہو تو بہتر ہے
میں گھر جا کر اسے دیکھوں تو دل آرام پاتا ہو
میں جب دیکھوں اسے وہ مسکراتی ہو تو بہتر ہے
کسی موقعے پہ کیسی بات کرنی ہے سمجھتی ہو
کہاں خاموش رہنا ہے سمجھتی ہو تو بہتر ہے
اگرچہ یہ بھی خواہش ہے کہ خود بھی حور جیسی ہو
مگر وہ گھر کو جنت سا بناتی ہو تو بہتر ہے
سویرے گرم چائے بیڈ پہ میرے لے کے آتی ہو
"اٹھیں نا جان" کہہ کر وہ جگاتی ہو تو بہتر ہے
جو گھر سے میں کہیں جاؤں تو مجھ کو یاد کرتی ہو
جو گھر آؤں خوشی سے مسکراتی ہو تو بہتر ہے
اجی ٹینڈے ٹماٹر لے کے آنا سب ہی کہتی ہیں
کبھی وہ بے وجہ بھی کال کرتی ہو تو بہتر ہے
وہ دونوں حسن یعنی سیرت و صورت بھی رکھتی ہو
علاوہ ان کے جو بولا ہے ویسی ہو تو بہتر ہے
نہ ایسی ہو کہ ہر دم ناک میں ہی دم کیے رکھے
کبھی وہ شان تھوڑا سا ستاتی ہو تو بہتر ہے
Zeeshan Lashari
شوہر کی فریاد ( مولوی اسماعیل میرٹھی سے معذرت کے ساتھ)​
ایک لڑکا بگھارتا ہے دال​
دال کرتی ہے عرض یوں احوال​
ایک دِن تھا کہ سورہا تھا تُو​
وقت کو یوں ہی کھو رہا تھا تُو​
گھر تِرا تھا سکوں کا گہوارہ​
اور تھا یہ گھر تجھے بہت پیارا​
چائے پی پی کے تُو تھا لہراتا​
دھوپ لیتا کبھی ہوا کھاتا​
ایک امّاں تھی مہربان ترِی​
دِل سے کھا نا تجھے کھِلاتی تھی​
یوں تو گھر میں سبھی تھے، ماں باوا​
تجھ سے کرتے تھے نیک برتاوا​
جب کیا تجھ کو پال پوس بڑا​
کوئی تجھ پر کچھ ایسے آن پڑا​
گئی تقدیر یک بیک جو پلٹ​
زندگانی کو کردیا تلپٹ​
یک بیک طے ہوئی ترِی شادی​
ترِی دلہن تھی یاکہ شہزادی​
ہوگئی دَم کے دَم میں بربادی​
چھِن گئی ھائے تیری آزادی​
ایک ظالِم سے یوں پڑا پالا​
جِس نے کولہو میں ہے تجھے ڈالا​
کیا کہوں میں کہاں کہاں کھینچا​
جیسے منڈی میں تجھ کو جا بیچا​
پہلی تاریخ کو کمال کیا​
تیری تنخواہ کو حلال کیا​
نہ سنی تیری آہ اور زاری​
خوب بیوی نے کی خریداری​
پھر مقدر تجھے جو گھر لایا​
اُس نے یاں اور بھی غضب ڈھایا​
دھکّے دے کر کچن میں بھیج دیا​
کام سارا ترے سپرد کیا​
بولی امّاں سے، اے مرِی اماں!
یاں پہ بیٹھو ذرا، چلی ہو کہاں​
کام کچھ بھی نہ اب کرو گی تُم​
تھک چکی ہو تو سو رہو گی تُم​
ڈالیں مرچیں نمک لگایا خوب​
کی شکایت ، تو جی جلایا خوب​
ہاتھ دھوکر پڑی تھی پیچھے یوں​
تجھ کو کرنا تھا یوں ہی خوار و زبوں​
تُو نے رو کر طلب کیا انصاف​
ھائے بیگم ، مِرا قصور معاف​
کہا لڑکے نے میری پیاری دال​
تجھ کو معلوم ہے مِرا سب حال​
وہ تو رتبہ مِرا بڑھاتی ہے​
جو پکاتا ہوں میں ، وہ کھاتی ہے​
نہ ستانا ، نہ جی جلانا تھا​
یوں مجھے آدمی بنانا تھا​
محمد خلیل الرحمٰن
شکوہ ۔۔۔۔۔شوہر کی طرف سے حسین ہے تری ہر اک ادا نرالی ہے
اے پیاری بیوی تو کتنی ہی بھولی بھالی ہے
تو بھولی بھالی سی رکھتی ہے مجھ پہ پوری نظر
میں سوچتا ہوں کہاں سے جاسوسہ پا لی ہے
مجھے تو لگتا ہے شوہر نہیں میں نوکر ہوں
مزاج رہتا ترا رات دن جلالی ہے
تمھارے ابا میاں اور اماں ہیں اچھے
زباں کی سخت فقط میری چھوٹی سالی ہے
جو پوچھو کھانا پکایا ہے آج کیا تم نے
جواب دیتی ہو بس چائے کی پیالی ہے
اے بھولی بھالی نہ کرنا کوئی بھی فرمائش
کہ میرے پیٹ کی طرح سے جیب خالی ہے
مطالبہ ہے ترا تجھ کو بس گھماتا رہوں
مطالبوں نے ترے میری جان کھا لی ہے
تو مجھ سے یوں ہی خفا ہو گئی اے جان وفا
نئی یہ بیوی نہیں میں نے بلی پالی ہے
کسی کو کیا ہے پتا کتنا مجھ سے لڑتی ہے
سبھی سمجھتے ہیں جوڑی بڑی مثالی ہے
میں دے تو دیتا ہون تنخواہ ساری ہی تم کو
تو پھر بھی کیوں تری رہتی نظر سوالی ہے
یہ سائیں سائیں مرا پرس کر رہا ہے جو آج
رقم تو تو نے ہی لگتا ہے سب نکالی ہے
میں تیرے حسن کا کرتا ہوں اعتراف مگر
ہے دیکھنے میں ہی گوری تو دل کی کالی ہے
اب اور کہتا نہیں تجھ کو جان من کچھ بھی
کہ میری باتوں سے صورت بری بنا لی ہے
کہا ہے جو بھی اسے بھول جا اے جان قرار
کہ گھر میں آج میری ساس آنے والی ہے
dr.zahid sheikh
پھل فروش کی بیوی تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
یوں مرجھائے ھوئے کیلے پہ بہار آ گئی
وہ بادام ہیں یا تیرے لبوں کی ھے دلکشی
ھونٹوں پہ چھا گئی ھے اناروں کی وہ ہنسی
خربوزے نے بھی اپنے رنگ میں تجھکو رنگ دیا
تربوز کی مٹھاس تیری باتوں میں آ گئی
تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
آموں کو چوسنے میں تھی تیری اک ادا
خوبانیوں کے رنگوں جیسی چھائی ھوئی حیا
کھٹے مٹھے آڑؤ تیرے الفاظوں میں بس گئے
وہ ناشپاتی کی جھلک تیرے ڈمپل پہ چھا گئی
تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
نینوں میں تیرے رس بھری کا رنگ آ گیا
انگوروں کا ظالم نشہ تجھ پہ چھا گیا
تیرے گیسوؤں میں سنگھاڑوں نے مسکن بنا لیا
اور رات الائچی بن کے تیری سانسیں مہکا گئی
تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
وہ کینو مالٹے کا رس تیرا وجود ھے
ھر ایک موسم کا پھل تجھ میں موجود ھے
تیرے لباس کے رنگوں میں جامن کی ھے جھلک
اور فالسوں کی ترشی میں تو مجھکو بہا گئی
تیری گال سیب بن کے نظر میں سما گئی
جیسے مرجھائے ھوئے کیلے پہ بہار آ گئی
SUNDER KHAN
فوجی کی بیوی کا اعزاز میں وردی نہیں پہنتی ، لیکن میں فوج میں ہوں ، کیوں کہ میں اس کی بیوی ہوں
میں اس عہدے پر ہوں جو دکھائی نہیں دیتا ، میرے کندھوں پر کوئی رینک نہیں
میں سلیوٹ نہیں کرتی ، لیکن فوج کی دنیا میں میرا مسکن ہے
میں احکام کی زنجیر میں نہیں ،لیکن میرا شوہر اس کی اہم کڑی ہے
میں فوجی احکام کا حصہ ہوں ، کیوں کہ میرا شوہر ان کا پابند ہے
میرے ہاتھ میں کوئی ہتھیار نہیں ، لیکن میری دعائیں میرا سہارا ہیں
میری زندگی اتنی ہی جانگسل ہے ، کیوں کہ میں پیچھے رہتی ہوں
میرا شوہر ، جذبہ حریت سے بھرپور ، بہادر اور قابل فخر ، انسان ہے
تپتے صحرا ہوں ، ریگستان ہوں ، برفیلے میدان یا کھاری سمندر
ملک کی خدمت کے لئے اس کا بلاوہ، کسی کی سمجھ میں نہیں آسکتا
میرا شوہر، قربانی دیتا ہے اپنی جان کی ، میں اور میرے بچے بھی
میں سرحدوں سے دور ، امیدوں کے ہمراہ ، اپنے پر آشوب مستقبل کی
میں محبت کرتی ہوں اپنے شوہر سے ، جس کی زندگی سپاہیانہ ہے
لیکن میں ، فوج کے عہدوں میں نمایا ں ہوں ، کیوں کہ میں فوجی کی بیوی ہوں
Gul Naeemuddin
مظلوم شوہر کی فریاد ہر اچھی بات میں میکے کی مثال دیتی ہے
ہر گند کا الزام سسرال پہ ڈال دیتی ہے
اپنی ہر فرمائش جوتے کے زور پہ منوائے
ہم کچھ کہیں تو ہس کے ٹال دیتی ہے
کیا مجال میری جو مزاجِ یار کے خلاف بولوں
کہ القابات بھی وہ چن کے کمال دیتی ہے
القابات جو کم پڑ جائیں تو نہ پوچھو یارو
دو چار جوتے بھی پھر وہ نال دیتی ہے
دے کے جاتا ہوں پیسے مرغِ مصلم کے
گھر لوٹتا ہوں تو چھو لو کی دال دیتی ہے
کبھی سر تال ہوتے تھے ہماری روح کی غذا
اب بیگم کی کھپ کھپ جان گال دیتی ہے
پوچھ بیٹھوں جو غلطی سے کوئی بات اس سے
آگے سے تو کر وہ لاکھوں سوال دیتی ہے
مہماں ہواگر سسرال سے تو سر باندھ لیتی ہے
ہو میکے سے تو پھر اتارمیری بھی کھال دیتی ہے
سٹار پلس سے سیکھی ہیں کیا خوب مہارتیں
ہر بات میں چل کوئی نہ کوئی چال دیتی ہے
سن لے یا رب ہن تے فریاداں میریاں
تیری ذات مصیبت سے سب کونکال دیتی ہے
جہاں کوئی مطلب کی چیز نظر آتی ہے یاسر
خود غرض دنیا وہاں ڈال اپنا جال دیتی ہے
فریاداں میریاں
جواب شکوہ شوہر اپنا رونا تو بہت خوب رویا تو نے
سچ کو جھوٹ کے دریا میں ڈبویا تو نے
اپنے دامن پہ لگا داغ نہ دھویا تو نے
تھا بھرم تیرا جو باقی وہ بھی کھویا تو نے
ہے جو ہمت تو حقائق بھری روداد بھی سن
بے بس و بےکس و مجبور کی فریاد بھی سن
تھی وہ منحوس گھڑی جب تیرا رشتہ آیا
تیری بہنوں نے تجھے شیخ عرب بتلایا
آکے دیکھا تو یہاں کچھ بھی نہ گھر میں پایا
خواب سب ٹوٹ گئے چھا گیا غم کا سایا
دل پہ جو بیت رہی ہے وہ بتاؤں کیسے
روح کے زخم بتا تجھ کو دکھاؤں کیسے
کتنے ارمان لئے گھر میں تیرے آئی تھی
میرے اخلاص میں دریاؤں کی گہرائی تھی
سازوسامان کا انبار ساتھ لائی تھی
بول کیا چیز تھی جو تو نے نہیں پائی تھی
پھر بھی اب تیری نظر مجھ سے خفا رہتی ہے
یعنی آمادہ صد جو رو جفا رہتی ہے
بے شرم یہ تو بتا زچہ بنایا کس نے
پھول پر پھول لگا تار کھلایا کس نے
مرمری جسم کو دن رات ستایا کس نے
دائمی روگ میری جان کو لگایا کس نے
کوئی گورا کوئی کالا کوئی کانا کوئی کانی
سب تیرے ذوق ہوس کی ہے یہ کارستانی
تیری اماں نے کبھی اپنا نہ سمجھا مجھ کو
تیری بہنوں نے ہمیشہ کیا رسوا مجھ کو
اور تو نے بھی کبھی دل سے نہ چاہا مجھ کو
سب نے مل مل کے صبح شام ہی کوسا مجھ کو
اس جہنم میں تیری کیا نہ سہا ہے میں نے
جان پہ کھیل گئی اف نہ کہا ہے میں نے
مجھ سے یہ شکوہ کہ میں تیری وفادار نہیں
تجھ سے رغبت نہیں الفت نہیں اور پیار نہیں
تیری خدمت سے ہرگز مجھے انکار نہیں
تو جفاکش ہے تیرا کوئی کردار نہیں
میرا اللہ تجھے نیک ہدایت دیدے
عقل دے شرم دے تھوڑی سی شرافت دیدے
Aleem Ahmed Qureshi
Poetry Videos
Famous Poets
View More Poets

Poetry For Husband

Mutual listening, efforts from both partners and respect serve as the bases for a good marriage. That is, spouses are willing to accommodate each other and are open to criticism. A successful marriage is marked by joy and security between the spouses. However, expressing love for your spouse may hold different meanings for different people.

To help you choose the wise word to express your feelings here we are sharing some amazing poetry for husband and wife poetry. Receiving love and affection has benefits for the mind, the heart, and society. Your confidence and self-esteem significantly increase, in addition to aiding you in maintaining satisfying, long-lasting relationships. You can grow closer and more trusting with your loved one. To find the best husband-wife quotes in urdu here is to say out your heart out loud.

The bond that blossoms over time, with moments of joy, sacrifice, and camaraderie. Some of the famous poets touched upon love and relationship themes, such as Mirza Ghalib, Allama Iqbal, and Faiz Ahmed Faiz, lending their shayaris an eternal touch in poetry for husband in Urdu. They candidly touch the hearts of readers, depicting how a husband-wife relationship ought to be.

Without love, it would be impossible for you and your partner to have a happy, fulfilling relationship. Increase the love of your relationship with your partner by sending him the amazing poetry for husband in Urdu. If you want to find some lovey-dovey poetry for your husband in Urdu or go through some quotes about husband and wife in Urdu, you can find a great collection of Shayari at Hamariweb, reflecting the true emotions of love and togetherness.

User Reviews

Love is a flame that forever burns, A timeless feeling, as the heart yearns.

  • Irshad , hyderabbad
  • Thu 10 Jul, 2025

If you’re looking for beautiful love poetry, this site is amazing. The poems are simple, romantic, and touch your soul.

  • Majid , peshawar
  • Wed 09 Jul, 2025

Sad poetry expresses the pain and loneliness hidden deep in the heart. Through simple words, it gives voice to unspoken feelings and silent tears.

  • Hamza sajid , Rawalpindi
  • Tue 08 Jul, 2025