Add Poetry

موت تو ہر نفس کو ہی آنی ہے

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

موت تو ہر نفس کو ہی آنی ہے
آن سے بھی ترک غفلت کرنی ہے

عاقبت کی فکر غالب ہو سدا
سرخروئی پھر مقدر ہونی ہے

عارضی ہیں ساری تو آسائشیں
بنگلہ، موٹر دھری ہی رہنی ہے

دعوے بھی انساں نے رب کے جو کئے
ایک عبرت کی نشانی چھوڑی ہے

حرص ہی فرعون کو لے ڈوبی تھی
مال و دولت شئہ بری ہی ہوتی ہے

جو خسارہ والی باتیں پائیں گر
پھر برتنا ان سے خاصی دوری ہے

جان ناصر صرف ہو اعمال پر
آخری دم تک جو کاوش لینی ہے
 

Rate it:
Views: 379
20 Oct, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets