Add Poetry

نزدیکیوں میں دور کا منظر تلاش کر

Poet: ندا فاضلی By: Hassan, Islamabad

نزدیکیوں میں دور کا منظر تلاش کر
جو ہاتھ میں نہیں ہے وہ پتھر تلاش کر

سورج کے ارد گرد بھٹکنے سے فائدہ
دریا ہوا ہے گم تو سمندر تلاش کر

تاریخ میں محل بھی ہے حاکم بھی تخت بھی
گمنام جو ہوئے ہیں وہ لشکر تلاش کر

رہتا نہیں ہے کچھ بھی یہاں ایک سا سدا
دروازہ گھر کا کھول کے پھر گھر تلاش کر

کوشش بھی کر امید بھی رکھ راستہ بھی چن
پھر اس کے بعد تھوڑا مقدر تلاش کر

Rate it:
Views: 1037
21 Jun, 2021
More Nida Fazli Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets