Add Poetry

ویسے میں نے دنیا میں کیا دیکھا ہے

Poet: تہذیب حافی By: Sajid, Mir Pur Khas
Waisay Mein Ne Duniya Mein Kya Dekha Hai

ویسے میں نے دنیا میں کیا دیکھا ہے
تم کہتے ہو تو پھر اچھا دیکھا ہے

میں اس کو اپنی وحشت تحفے میں دوں
ہاتھ اٹھائے جس نے صحرا دیکھا ہے

بن دیکھے اس کی تصویر بنا لوں گا
آج تو میں نے اس کو اتنا دیکھا ہے

ایک نظر میں منظر کب کھلتے ہیں دوست
تو نے دیکھا بھی ہے تو کیا دیکھا ہے

عشق میں بندہ مر بھی سکتا ہے، میں نے
دل کی دستاویز میں لکھا دیکھا ہے

میں تو آنکھیں دیکھ کے ہی بتلا دوں گا
تم میں سے کس کس نے دریا دیکھا ہے

آگے سیدھے ہاتھ پہ اک اترائی ہے
میں نے پہلے بھی یہ رستہ دیکھا ہے

تم کو تو اس باغ کا نام پتہ ہو گا
تم نے تو اس شہر کا نقشہ دیکھا ہے

Rate it:
Views: 3758
29 Jun, 2021
Related Tags on Tahzeeb Hafi Poetry
Load More Tags
More Tahzeeb Hafi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets