اپنے ہاتھوں مقدر بنالو
تفرق کے بت توڑ ڈالو
مرکزِ وحدت مدینہ بنالو
درِ مصطفی دلوں میں بسالو
اقراء سے لیکر النصر تک
غارِحرا سے غدیرِخُم تک
سلسلہ علم ہے لا منتہا تک
یہ زمیں‘ یہ آسماں
آپ ﷺ کے مدحت کناں
آپ ﷺ کا دامن اماں
آپ ﷺ سا کوئی کہاں
آپ ﷺ سے روشن جہاں
آپ ﷺ کے کون و مکاں
ہر نگر ہر فضا میں مکیں
کامل‘ دلنشین اور بہتریں
افضل بھی آپ ﷺ اوراعلیٰ تریں
آخر بھی آپ ﷺ اور اولیں
آپ ﷺ ہیں ختم المرسلیں
خلقِ عظیم و اسوہ کامل آپ ﷺ کا
میرا جہاںِ فکر و نظر بھی جگمگا
ندامت ہے بہت اعمال پہ اپنے
وسیلہ ہے بس دستِ شفاعت آپ ﷺ کا