آؤ مل کر دوبارہ ڈھونڈتے ہیں
کہیں موت کا اشارہ ڈھونڈتے ہیں
سورج کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کر
آسماں پہ کوئی ستارہ ڈھونڈتے ہیں
سارا محتاج ہے جو کسی اور کا
اس شہر میں ہم سہارہ ڈھونڈتے ہیں
ہوا ہے بھلا کبھی کسی کو عشق میں
کیسے لوگ ہیں خسارہ ڈھونڈتے ہیں
جان بوجھ کر آنکھوں میں ڈوب کر
پھر کیوں لوگ کنارہ ڈھونڈتے ہیں
شاکر ملا نہیں ہمیں کہیں بھی یہاں
ہم نعم البدل تمھارا ڈھونڈتے ہیں