آؤ مل کر دوبارہ ڈھونڈتے ہیں
Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Ahmed Shakir, Multanآؤ مل کر دوبارہ ڈھونڈتے ہیں
کہیں موت کا اشارہ ڈھونڈتے ہیں
سورج کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کر
آسماں پہ کوئی ستارہ ڈھونڈتے ہیں
سارا محتاج ہے جو کسی اور کا
اس شہر میں ہم سہارہ ڈھونڈتے ہیں
ہوا ہے بھلا کبھی کسی کو عشق میں
کیسے لوگ ہیں خسارہ ڈھونڈتے ہیں
جان بوجھ کر آنکھوں میں ڈوب کر
پھر کیوں لوگ کنارہ ڈھونڈتے ہیں
شاکر ملا نہیں ہمیں کہیں بھی یہاں
ہم نعم البدل تمھارا ڈھونڈتے ہیں
More Sad Poetry







