آؤ مل کر دوبارہ ڈھونڈتے ہیں

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Ahmed Shakir, Multan

آؤ مل کر دوبارہ ڈھونڈتے ہیں
کہیں موت کا اشارہ ڈھونڈتے ہیں

سورج کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کر
آسماں پہ کوئی ستارہ ڈھونڈتے ہیں

سارا محتاج ہے جو کسی اور کا
اس شہر میں ہم سہارہ ڈھونڈتے ہیں

ہوا ہے بھلا کبھی کسی کو عشق میں
کیسے لوگ ہیں خسارہ ڈھونڈتے ہیں

جان بوجھ کر آنکھوں میں ڈوب کر
پھر کیوں لوگ کنارہ ڈھونڈتے ہیں

شاکر ملا نہیں ہمیں کہیں بھی یہاں
ہم نعم البدل تمھارا ڈھونڈتے ہیں

Rate it:
Views: 2545
25 Feb, 2011