آؤ کے ہاتھ میں رکھ دو اب ہاتھ

Poet: Majassaf Imran By: Majassaf Imran, Gujrat

آؤ کے ہاتھ میں رکھ دو اب ہاتھ
جیسے میرا تو خیال تھا کوئی

بھول جاؤ تجھے اک لمحہ دیکھ کر
جیسے میرا وہ خواب تھا کوئی

پاس تھا چشم ھا سے بہتہ رہا
جیسے میراوہ آذاب تھا کوئی

بکھری ہوئی آتی ہے نظر دُنیا مجھے
جیسے اس بستی میں نہیں تھا مکاں کوئی

بے آواز گرتے رہتے ہیں آنسو رُخسار پہ
ٹھہرنے والا آنکھوں میں نواب تھا کوئی

اب تو ایسے ہوتا ہے گمان نفیس
وہ عشق نہیں شاید کذاب تھا کوئی !!

Rate it:
Views: 878
04 Apr, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL