آئینِ عشق

Poet: Haroon Alfaaz By: Haroon Alfaaz, Lahore

عِشق کا ع آئین بنا آئین تحت سزا ہوئی
سزا ہوئی کہ ایسی ہوئی ساری زندگی تباہ ہوئی
مَگر اب تو ڈر سا لگتا ہے کہیں ایسا نہ ہو جائے
سبھی کو عِشق کرنا ہو
کسی کو پہر سے پہلے، کسی کو شام سے پہلے
کسی کو کام کے دوراں، کسی انجام سے پہلے
ہاں قاضی کو بھی کرنا ہو،کسی احسان سے پہلے
جو عزت دار کرتا ہے، کسی الزام سے پہلے
بیمارے عِشق ہو جاو، کسی بھی مرض سے پہلے
تم نے بھی تو کیا ہو گا، کسی خود غرض سے پہلے
جیسےضمانت مانگی ہو،کسی بھی قرض سے پہلے
کسی رکوع سے پہلے، کسی بھی فرض سے پہلے
سبھی کو عشق کرنا ہو، غمِ حَیات سے پہلے
کسی کو اَجل سے پہلے، کسی الفاظ ؔ سے پہلے

Rate it:
Views: 859
05 Sep, 2019
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL