آئینہ

Poet: شیخ سرفراز By: Shaikh Sarfaraz, Karachi

سوچا ہے کہ خود پہ زرا سی عنایت کرلوں
اے زندگی تجھ سے وہ پہلی سی محبت کرلوں

سناؤں اب کس کس کو میں سببِ دلِ ویران
آئینہ سامنے رکھ کر اپنی ہی شکایت کرلوں

تو شاہ ہے تو میرے فقر کی غیرت نہ چھیڑ
کہیں ایسانہ ہو تجھ سے بھی عداوت کرلوں

اک میری انا کے سوا کون میرے ساتھ رہا
جان دیکر پھر کیوں نہ اسکی حفاظت کرلوں

جھک جائے سرِ تسلیم خم امیر شہر کے آگے
میں بھی کیسے اِس فکر کی حمایت کرلوں

پہچان میری بن گیا ہے تو ورنہ ، اے فراز
دل کرتا ہے سرے عام تیری بھی بغاوت کرلوں

Rate it:
Views: 857
07 Jun, 2022
More Life Poetry