آئینہ
Poet: شیخ سرفراز By: Shaikh Sarfaraz, Karachiسوچا ہے کہ خود پہ زرا سی عنایت کرلوں
اے زندگی تجھ سے وہ پہلی سی محبت کرلوں
سناؤں اب کس کس کو میں سببِ دلِ ویران
آئینہ سامنے رکھ کر اپنی ہی شکایت کرلوں
تو شاہ ہے تو میرے فقر کی غیرت نہ چھیڑ
کہیں ایسانہ ہو تجھ سے بھی عداوت کرلوں
اک میری انا کے سوا کون میرے ساتھ رہا
جان دیکر پھر کیوں نہ اسکی حفاظت کرلوں
جھک جائے سرِ تسلیم خم امیر شہر کے آگے
میں بھی کیسے اِس فکر کی حمایت کرلوں
پہچان میری بن گیا ہے تو ورنہ ، اے فراز
دل کرتا ہے سرے عام تیری بھی بغاوت کرلوں
More Life Poetry






