آئینے میں خود کو پہچان نہیں پاتی ہوں

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

آئینے میں خود کو پہچان نہیں پاتی ہوں
جو ہجرے غم ہیں ُاسے مٹا نہیں پاتی ہوں

جو بچھڑ گیا ہیں ہم سے موسم کی طرح
اس بھچڑے ساتھی کو ڈھونڈ نہیں پاتی ہوں

جاناں ! رکھتی ہوں خود کو مصروف کاموں میں
پر تیری یاد کو سینے سے ہٹا نہیں پاتی ہوں

کیا ! ہماری خطا تھی ، یا قسمت کی الجھ گئی ہوں
اس سوچ میں کہ خود کو سلجھا نہیں پاتی ہوں

کیا واقعی ہم حقدار تھے ان دکھوں کے لکی
کہ اب دعاؤں میں اپنے لیے ہاتھ اٹھا نہیں پاتی ہوں

Rate it:
Views: 502
12 Jul, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL