پھر آئینے کے سامنے آج میری گفتگو رھی
اپنے عکس میں تجھے پانے کی جستجو رھی
میں خود کو ڈھونڈ لیتا مگر تیری تلاش تھی
وہ جو میرے ساتھ تھی ویرانی وہی روبرو رھی
آنکھوں میں کھو گئی تھی وہ صورت ڈھونڈتا رہا
اور وہ جو چہرے پہ تھی حیرانی وہی ھو بہؤ رھی
پھر سے آندھیوں کا شور تھا میرے اطراف میں
اور وہ جو گرد تھی جمی ھوئی وہی چار سؤ رھی