آئے تھے ان کے ساتھ نظارے چلے گئے

Poet: Saif-Ud-Din Saif By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

آئے تھے ان کے ساتھ نظارے چلے گئے
وہ شب، وہ چاندنی، وہ نظارے چلے گئے

شاید تمہارے ساتھ بھی واپس نہ آ سکیں
وہ ولولے جو ساتھ تمہارے چلے گئے

ہر آستاں اگرچہ تیرا آستاں نہ تھا
ہر آستاں پہ تُجھ کو پکارے چلے گئے

شامِ وصال، خانہ غربت سے رُوٹھ کر
تُم کیا گئے، نصیب ہمارے چلے گئے

جاتے ہجومِ حشر میں ہم عاصیاںِ دہر
اے لطفِ یار، تیرے سہارے چلے گئے

دُشمن گئے تو کشمکشِ دوستی ہو گئی
دُشمن گئے کہ دوست ہمارے چلے گئے

جاتے ہی اُن کے سیف شبِ غم نے آ لیا
رُخصت ہوا وہ چاند، ستارے چلے گئے

Rate it:
Views: 556
21 Jun, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL