آبھی جاؤ موسم بہار ہے اسے کہنا
ہمیں اس کا انتظار ہے اسے کہنا
زندگی میں قدم قدم پہ امتحاں ہیں
راستہ بڑا دشوار ہے اسے کہنا
خوشیاں ہیں کم بےشمارہیں غم
ان کی لمبی قطار ہےاسےکہنا
تیرے ہجر کو اشعار میں پرونا
اب یہی کاروبار ہے اسے کہنا
ہمیں کبھی آزما کر تو دیکھ لے
یہ زندگی اس پہ نثارہےاسےکہنا