آتا ہے جب تو شدت سے یاد مجھے
ہوتی نہیں ہے اپنی خبراب مجھے
تیرے غم نے کچھ ایسا گاہل کر دیا
ہوتی ہے تیرے نام سے وحشت اب مجھے
تو پاس تھا تو بھی ترے جانے کا غم تھا
نہیں ہوتی فرصت تیرے غم سےاب مجھے
تو پاس نہیں پر شامل ہےمیری سانسوں میں
ملتی ہے راحت تیری یاد سےاب مجھے
ہوگئے ہو جب سے نظروں سے دورتم
دکھائی نہیں دیتی تیری صورت اب مجھے