آتشِ دل بُجھا نہ سکا

Poet: Junaid Atari By: Sag-e-Attar Junaid Atari, chakwal

آتشِ دل بُجھا نہ سکا
یہ بھی اُس کو بتا نہ سکا

یُوں اچانک اُسے دیکھ کر
ہاتھ تک بھی ہلا نہ سکا

وہ حجاب و حیا کا وجود
اک نظر بھی اٹھا نہ سکا

میں تو خُوں تھوکتا رہ گیا
وہ پلٹ کر بلا نہ سکا

اُس سے کیا ہوا عہد بھی
آج تک میں نبھا نہ سکا

کس قدر ناز تھا حسن پر
یہ بھی تُجھ کو بچا نہ سکا

اس زمانے میں کھویا مگر
دل کہیں بھی لگا نہ سکا

فاصلے بیچ کےجانِ جاں
چاہ کر بھی مٹا نہ سکا

اور جُدائی کا دن آج تک
بُھول کر بھی بُھلا نہ سکا

خواب دیکھا محل کا مگر
جھونپڑی تک بنا نہ سکا

کوششوں سے ابھی تک جُنید
اِک دیا بھی جلا نہ سکا

Rate it:
Views: 390
03 Apr, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL