آج اپنے غم کا اندازہ ہوا

Poet: FANA NIZAMI By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

گھر ہوا گلشن ہوا صحرا ہوا
ہر جگہ میرا جنوں رسُوا ہوا

غیرتِ اہلِ چمن کو کیا ہوا
چھوڑ آئے آشیاں جلتا ہوا

میں تو پہنچا ٹھوکریں کھاتا ہوا
منزلوں پر خضر کا چرچا ہوا

حُسن کا چہرا بھی ہے اترا ہوا
آج اپنے غم کا اندازہ ہوا

غم سے نازک، ضبطِ غم کی بات تھی
یہ بھی دریا ہے مگر ٹھیرا ہوا

یہ عمارت تو عبادت گاہ ہے
اس جگہ اک میکدہ تھا کیا ہوا

رہتا ہے میخانے کے ہی آس پاس
شیخ بھی ہے آدمی پہنچا ہوا

اس طرح راہ بر نے لُوٹا کارواں
اے "فنا" راہزن کو بھی صدما ہوا

Rate it:
Views: 409
13 Aug, 2011