آج برسات ہوئی بڑی شدت کے ساتھ
تیری یاد آئی بڑی مدت کے بعد
پھر سے پھول ملے کانٹوں کے ساتھ
تو نے پھر چھوڑ دیا ہمیں اپنا بنانے کے بعد
ہماری آنکھیں نم ہو تیرے اک لفظ کے ساتھ
ہم پھر سے ٹوٹ کے بکھر گئے بڑی ہمت کے بعد
پھر سے ہم نے رسوائی پائی بڑی تنہائی کے ساتھ
آج یہ سماں بھی رو پڑا ہمارا حال دیکھنے کے بعد