یہ غم کی آخری گھڑی ہے
آ دیکھ موت میرے پاس کھڑی ہے
آج برسا ہوں اک مدت کے بعد
آنکھوں میں وہ ندی چڑھی ہے
خطا تو یہ تھی کہ اسے چاہا
خطا تو مگر یہ بھی بڑی ہے
ٹھہر جا کہ میرے پاس ہیں چند لمحے
اور تیرے پاس اک دنیا پڑی ہے
یہ حقیقت ہے کہ جب تم کو دیکھوں
پیاس آنکھوں کی اور بھی بڑھی ہے
مظہر حکم ہے بھول جاؤں اسے
اگر یہ سزا ہے تو بہت ہی کڑی ہے