آج میں کس مقام پر کھڑی ہوں
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), K.S.Aآج میں کس مقام پر کھڑی ہوں
جہاں پر میرے ساتھ کوئی اپنا نہیں
آنکھیں بند کر لوں یا کھلی رکھوں
جبکہ ان آنکھوں میں بچا کوئی سپنا نہیں
کیوں ویرانیاں بار بار مجھے گھیر لیتی ہیں
شاید محفلوں کا میرے بن مشکل کوئی جینا نہیں
یوں تو پی لیا ہر رنگ کا پانی
بناء غم کے تو ساقی پینا کوئی پینا نہیں
کہاں لے آئے آج آنکھ کے آنسو مجھے
راستے میں دریا ہے پر پاس کوئی سفینا نہیں
جلانے کو ُاسے میرا ہی گھر ملا تھا شاید
شمع کے رونے پر مگر آیا کوئی پروانا نہیں
میں روتی جا رہی ہوں اس کے سامنے مگر
مجھے روکنے کوکیا ُاس کے پاس کوئی بہانا نہیں
More Sad Poetry






