آج پھر تازہ ہوئے ہیں زخم دل کے

Poet: محمد عمیر By: محمد عمیر , Sargodha

آج پھر تازہ ہوئے ہیں زخم دل کے
آج پھر وہ خواب میں آیا ہے

وہ چہرہ، وہ زلف، وہ باتیں ، وہ ہنسی
آج پھر سب کچھ ذہن میں اتر آیا ہے

اشکوں کی بارش میں بھیگی ہیں آنکھیں
آج پھر اس کی یاد نے دل کو تڑپایا ہے

نہ جانے کیوں تجھے بھول نہ پائے ہم
دنیا کی رونقوں میں تو ہی یاد آیا ہے

آج پھر جی بھر کے روئے ہیں عمیر
آج پھر اس کا نام لبوں پر آیا ہے

Rate it:
Views: 155
08 Mar, 2025