آج پھر مجھے وہی زمانہ یاد آیا
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaآج پھر مجھے وہی زمانہ یاد آیا
پھر وہ رونے کا بہانہ یاد آیا
کچھ اور نہ تھا چرچے میرے عام تھے
وحشی کو زنجیر دیکھا عشق کا زمانہ یاد آیا
وہ دن تھے کہ رہے ترستے دید کے لیے
پھر وہی گلی میں آنا جانا یاد آیا
زندگی رہنے دے تیرے داغوں سے سرشار ہوں میں
یادوں کی چس سے کیا کیا جانے نہ یاد آیا
ہنس کے پھر وہی شیشہ کہنے لگا قلزم
دیکھ کے چکنا چور تجھے مجھے آئینہ خانہ یاد آیا
More Sad Poetry






