آج پھر چراغ جلا نہیں
Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOTکہیں ٹک کر نہیں رہتا وہ ہواؤں کی طرح
بستی بستی گھومتا رہتا ہے گھٹاؤں کی طرح
میں نے جس شخص کیلئے رکھی ہیں وفائیں اپنی
وہ ہربار مجھے ملتا ہے بے وفاؤں کی طرح
اک تمہیں میری چاہت کا یقیں نہیں ہے ورنہ
میں تو تمہیں چاہتا ہوں مسجدوں، کلیساؤں کی طرح
میں تمہیں ملتا نہیں تمہاری بے رخی کے باعث
ورنہ تمہارا نام زباں پہ رہتا ہے دعاؤں کی طرح
آج پھر چراغ جلا نہیں اس کے گھر کے کونے میں
آج پھر مجھے یہ شب ملی ہے سزاؤں کی طرح
امتیاز ممکن تھا میں اسے بھلا دیتا لیکن
وہ میری ذات سے جڑا ہے ہتھیلی کی ریکھاؤں کی طرح
More Sad Poetry






