آج ہمیں برباد کی
اُس دل نے جس میں بستے تھے
غم سے جس کی آنکھیں نم ہوتیں
خُوشیوں میں جس کی ہنستے تھے
آج ہمیں برباد کیا
اُس دل نے جس میں بستے تھے
اُس ڈگر میں ہم کو چھوڑ دی جس کی
اجنبی گلیاں اور رستے تھے
آج ہمیں برباد کی
اُس دل نے جس میں بستے تھے
کچھ لوگ ملے ہمدرد بنے
کچھ لوگے ملے بے درد بنے
جو دیکھ کے فقرے کستے تھے
آج ہمیں برباد کی
اُس دل نے جس میں بستے تھے
غم سے جس کی آنکھیں نم ہوتیں
خُوشیوں میں جس کی ہنستے تھے
آج ہمیں برباد کیا