آحسان

Poet: Gohar ali Dilsooz By: Gohar ali Dilsooz, from chitral in Karachi

دُنیا کی میر ی اول و اٰخری خواہش
تیرا احسان عُمر بھر نہیں بھول پاؤںگا
ہاں گرچہ تم میرے لئے کُچھ نا کرسکے
مجبوری میں مرا ساتھ نا دے سکے
مگر تم نے میرے لئے اور صرف میری ہی خاطر
سونا اور چاندی کو ٹھکرا دیا
ہاں اُن لوگوں کا سونا اور چاندی 
جو مُنہ میں سونے کا چمچ لیکر پیدا ہوئے تھے،
جنکے مال و زر کی کوئی اِنتہا نہیں ہے،،،
جنہوں نے تم سے اپنا سونا اور چاندی بھی وصول کی 
پر اک تعجب ہے کہ  
یہ اِن کو کہاں سنبھالیں گے
جن کے پہلے سے مال و زر کی کوئی انتہا نہیں ہے
اور گاوں کاگھر ،گھر ان کا محتاج ہے
جاناں 
میں مزید حقیقت کی طرف نہیں جانا چاہت
کہیں ایسا نہ ہو کہ ان کے خزانوں کا بھہد کُھل جائے
میں صرف اب کا شُکریہ ادا کر تا ہوں   
بس شُکرگُزار ہو ں تیرے احسان ک  

Rate it:
Views: 868
09 Dec, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL