آرزوۓ عروج

Poet: Muhammad Affan Ahmed By: Muhammad Affan Ahmed, Multan

ٹھانی تھی دل میں اس نے اک آرزوۓ عروج
کہ کردار باکمال ہو ، شجاع خوب خوب
کروں میں کچھ ایسا کہ عرض حیران ہوجاۓ
ٹالوں میں وہ بلا، کسے ٹالی نہیں کبھو

ملے اسے جلال و اضطراب و استطاع
مگر بلا نہ آئ ، بلا ٹالتا وہ کیا
جب کام ہی نہ تھا تو کامیاب کیا ہوتا
نہ تھا کوئ فرعون تو موسی وہ کیا ہوتا

جانا ، کہ مصیبت بھی ہے اک نعمت خدا
مانا ، کہ اہم ہیں یہ فتن ، قلق اور زبوں
نہیں ہے دنیاۓ افریت و عزازیل بلا مقصد
دجال نہ فضول نہ یاجوج وا ماجوج.

Rate it:
Views: 411
25 Apr, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL