لہو لہو وطن میرا
زرہ زرہ ماتم کدہ
زخم زخم ہر بچہ
ہوے کئی شیر شہداء
بین کرتی ہوئیں مائیں بہنیں
پیٹے سینہ باپ بھائی باخدا
ہوئے لعل رنگ کئی معصوم پھول
کئی غنچوں سے ہوئے جدا
سوگ رنگ ہر سو چھا گیا
ہر ہر آنکھ سے اشک رواں
میرے بچوں کیسے بھولیں گے تمھیں
نہ جائے گی قربانی تمہاری رائیگاں
ہر سینے میں درد کا دریا
ہردل ہے بھجا بھجا
ان ضمیر فروشوں سے کہ دو
لے گےہم اپنے ساتھیوں کا بدلہ