آزادیِ نسواں

Poet: Allama Iqbal By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اس بحث کا کچھ فیصلہ میں کر نہیں سکتا
گو خوب سمجھتا ہوں کہ یہ زہر ہے‘ وہ قند

کیا فائدہ کچھ کہہ کے بنوں اور بھی معتوب
پہلے ہی خفا مجھ سے ہیں تہذیب کے فرزند

اس راز کو عورت کی بصیرت ہی کرے فاش
مجبور ہیں‘ معذور ہیں‘ مردانِ خرد مند

کیا چیز ہے آرائش و قیمت میں زیادہ
آزادیِ نسواں کہ زمرد کا گلو بند؟
 

Rate it:
Views: 735
08 Oct, 2011