آنکھوں سے آنسوؤں کے موتی گرتے رہے
بہت دنوں سے ہم ایک ہی جگہ پڑے رہے
آئیں گے وہ ایک دن ہمارے مہرباں بن کر
ہم ان کے انتظار میں یونہی کھڑے رہے
روشنی آنکھوں میں رہی ان کی یاد سے
موتی ان کی یادوں کے چلمن میں جڑے رہے
جو آ کر گرے تھے پتھر ہمارے آنگن میں
پھول بن کر وہ دل کے صحن میں پڑے رہے