آنکھیں بھی وہی ہیں تو دریچہ بھی وہی ہے

Poet: Mumtaz ghormani By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

آنکھیں بھی وہی ہیں تو دریچہ بھی وہی ہے
اور سوچ کے آنگن میں اترتا بھی وہی ہے

جس نے مرے جذبوں کی صداقت کو نہ جانا
اب میری رفاقت کو ترستا بھی وہی ہے

اس دل کے خرابے سے گزر کس کا ہوا ہے
آنکھیں بھی وہی ،ہونٹ بھی، لہجہ بھی وہی ہے

جو کچھ بھی کہا تھا میری تنہائی نے تجھ سے
اس شہر کی دیوار پہ لکھا بھی وہی ہے

وہ جس نے دیے مجھ کو محبت کے خزانے
بادل کی طرح آنکھ سے برسا بھی وہی ہے

Rate it:
Views: 690
30 Oct, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL