ہر گھڑی یاد کے صحرا میں بھٹکتی آنکھیں راہ تکتی ہوئی خاموش پگھلتی آنکھیں رات جاگی ہوئی، دن میں سلگتی آنکھیں خزاں گزیدا، بہاروں سے الجھتی آنکھیں خشک پتھر مگر ساون میں برستی آنکھیں کس کی آنکھیں ہیں یہ آنکھوں میں اترتی آنکھیں