Add Poetry

آنکھ بھر آئی

Poet: Sohail Ahmad Badil By: Sohail Ahmad Badil, Islamabad

ذکر جب بھی تیرا چھیڑا اداس رہنے لگے
یاد جب ٹوٹ کر آئی تو آنکھ بھر آئی

ہم نے چاہا تھا کہ اظہار کریں گے تم سے
بات منہ تک ہی نہ آئی کہ آنکھ بھر آئی

ہم نے چوکھٹ پہ سجائے تھے پھول تیرے لئے
خالی دستک دی سنائی تو آنکھ بھر آئی

عید کی رات گزرتی تھی سنگ سنگ تیرے
عید کی رات جو آئی تو آنکھ بھر آئی

اب تیرے وصل کے دن ہیں میرے وصال کے دن
سانس اجڑی ہوئی آئی تو آنکھ بھر آئی

Rate it:
Views: 554
13 May, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets