آنکھ سے آنکھ ملا بات بناتا کیوں ہے

Poet: سعید راہی By: سہرش, Islamabad

آنکھ سے آنکھ ملا بات بناتا کیوں ہے
تو اگر مجھ سے خفا ہے تو چھپاتا کیوں ہے

غیر لگتا ہے نہ اپنوں کی طرح ملتا ہے
تو زمانے کی طرح مجھ کو ستاتا کیوں ہے

وقت کے ساتھ ہی حالات بدل جاتے ہیں
یہ حقیقت ہے مگر مجھ کو سناتا کیوں ہے

ایک مدت سے جہاں قافلے گزرے ہی نہیں
ایسی راہوں پہ چراغوں کو جلاتا کیوں ہے

Rate it:
Views: 1224
15 Feb, 2022