نیلی نیلی گٹھا برستی ہے غم کی مٹی میری سنورتی ہے اور ہے کون جسکو سوچوں میں دل میں بس ایک تو دھڑکتی ہے آہ ہوتی تو نکل بھی جاتی دل سے خواہش کہاں نکلتی ہے دل کی بستی ہی جل گی ساجد آنکھ سے راکھ سی برستی ہے