Add Poetry

آنکھ میں رَتجگا تو ہے ہی نہیں

Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachi

آنکھ میں رَتجگا تو ہے ہی نہیں
ہجر کا تذکرہ تو ہے ہی نہیں

مِل گیا تُو ، مِل گیا سب کچھ
اور کچھ مانگنا تو ہے ہی نہیں

ایک ہی راستہ نجات کا ہے
دوسرا راستہ تو ہے ہی نہیں

عکس مجھ کو دِکھا رہا ہے کون
سامنے آئینہ تو ہے ہی نہیں

معذرت کر نہ بے وفا کہہ کر
مجھے اَب ماننا تو ہے ہی نہیں

یہ مرض عشق کا مرض ہے میاں
اِس مرض کی دوا تو ہے ہی نہیں

آپ اپنوں میں اب نہیں شامل
آپ سے اَب گلہ تو ہے ہی نہیں
 

Rate it:
Views: 443
05 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets