نظر سپہر پہ رکھتا ہے جو ستارہ شناس نہيں ہے اپنی خودی کے مقام سے آگاہ خودی کو جس نے فلک سے بلند تر ديکھا وہی ہے مملکت صبح و شام سے آگاہ وہی نگاہ کے ناخوب و خوب سے محرم وہی ہے دل کے حلال و حرام سے آگاہ