آ گیا دل جو کہیں اور ہی صورت ہوگی
Poet: لالہ مادھو رام جوہر By: سلمان علی, Rawalpindiآ گیا دل جو کہیں اور ہی صورت ہوگی
لوگ دیکھیں گے تماشا جو محبت ہوگی
دل لگی ترک محبت نہیں تقصیر معاف
ہوتے ہوتے مرے قابو میں طبیعت ہوگی
ان کے آنے کی خبر سن کے تو یہ حال ہوا
جب وہ آئیں گے تو پھر کیا مری حالت ہوگی
ٹکڑے کر ڈالے کوئی اس کے تو میں بھی خوش ہوں
دل نہ ہوگا نہ مری جان محبت ہوگی
وہ چھپایا کریں اس بات سے کیا ہوتا ہے
آپ سر چڑھ کے پکارے گی جو الفت ہوگی
یہ نہ فرماؤ شب ہجر کٹے گی کیوں کر
تم کو کیا کام جو ہوگی مری حالت ہوگی
مار ڈالا مجھے بے موت بڑا کام کیا
خوب تعریف تری اے شب فرقت ہوگی
اے دل زار مزہ دیکھ لیا الفت کا
ہم نہ کہتے تھے کہ اس کام میں ذلت ہوگی
یہ بھی کچھ بات ہے پھر وصل نہ ہو اے جوہرؔ
رنج راحت سے ہوا رنج سے راحت ہوگی
More Sad Poetry






