Add Poetry

ابھرتی ہے تصور ذہین میں اس بےوفا جیسی

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

ابھرتی ہے تصور ذہین میں اک بےوفا جیسی
ہے کیفیت ہماری بھی پیار کے انکار جیسی

جھیلتے رہے اس کی نفرت سزا سمجھ کر
بنتی ہے اب صورت اپنے ہی افکار جیسی

اس کے لفظوں کی حلاوت محسوس کرتے ہیں
بجتی ہے کانوں میں راگنی اس کے گفتار جیسی

ہوتا ہے ذکر اس کا ہماری باتوں سے عیاں
بن جاتی ہے ہماری ہر تحریراب اشعار جیسی

Rate it:
Views: 357
10 Feb, 2014
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets