ابھی تقدیر کے ٹکڑے کیے ہیں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: Washma Khan Washma, pakistanتری تصویر کے ٹکڑے کیے ہیں
ابھی تقدیر کے ٹکڑے کیے ہیں
تری جانب سے جو مجھ کو ملی تھی
اُسی تحریر کے ٹکڑے کیے ہیں
عداوت پڑ گئی ہے بھائیوں میں
تبھی جاگیر کے ٹکڑے کیے ہیں
مرے پاؤں میں ہے جو بےبسی کی
کہاں زنجیر کے ٹکڑے کیے ہیں
کمانیں توڑ دیں ہیں زرم گہ میں
ہر اک شمشیر کے ٹکڑے کیے ہیں
کسی بنیے نے کتنی بے دلی سے
مرے کشمیر کے ٹکڑے کیے ہیں
تھے آنکھوں میں مری خوابوں کے خزانے
مگر تعبیر کے ٹکڑے کیے ہیں
More Life Poetry






