ابھی تو سوچ میں کچھہ عکس باقی ھے شاھد وہ کبھی لوٹ کر آ جائے کچھہ دیر رک جاؤں ابھی میری سوچوں میں عداوت باقی ھے سبب میری سانسوں میں بغاوت باقی ھے چبھن محسوس کرتی ھے خوف کے آثار