ابھی تو چل رہی مجبوریوں کی بات ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

رات ہے ، چاند ہے
خاموشی ہیں اور دل میں
چل رہی تیری بات ہے
ہوا میں خشبوں ہے
عجیب سا نشا ہے
دنیا کی بیڑ میں اک
تو ہی تو میرا اپنا ہے
ستارے ہیں ، جنگنوں کی بہاریں ہے
لگتا ہیں یوں ، جیسے
تیرے آنے کے اشارے ہے
لہریں ہیں ، موج ہے
دل میں تجھے دیکھنے کی سوچ ہے
آسمان ہیں ، اسے دیکھتی
حسرت بھری نگاہ ہیں
لب ہیں ، دعا ہیں
تم آ جاو جلدی سے
نکل رہے منہ سے فقط یہی الفاظ ہیں
خدا ہیں ، تو پھر وہ کہا ہے
وہ ہمارے ساتھ ہیں تو
ہمارے ملنے کی آس ہے
یقین ہیں ملن ہو گا اک دن ضرور لکی
مگر ابھی تو چل رہی
مجبوریوں کی بات ہے

Rate it:
Views: 492
25 May, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL