ابھی عمر پڑی ھے
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar KSAیوں آنسو نہ بہاؤ کہ ابھی عمر پڑی ھے
غم اپنا نہ چھپاؤ کہ ابھی عمر پڑی ھے
سر شام کیوں پیتے ھو تنہائیوں کے ڈر سے
ذرا مہ خانے سے نکل آؤ کہ ابھی عمر پڑی ھے
میرے قاتل سے ھے ملنا تو ذرا آئینے میں دیکھو
پھر یوں چہرہ نہ چھپاؤ کی ابھی عمر پڑی ھے
خیرہ کرتی ہیں نگاھوں کو وہ روشن آنکھیں
جلتے سورج کو بجھاؤ کی ابھی عمر پڑی ھے
More Sad Poetry






