ابھی عمر پڑی ھے

Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar KSA

یوں آنسو نہ بہاؤ کہ ابھی عمر پڑی ھے
غم اپنا نہ چھپاؤ کہ ابھی عمر پڑی ھے

سر شام کیوں پیتے ھو تنہائیوں کے ڈر سے
ذرا مہ خانے سے نکل آؤ کہ ابھی عمر پڑی ھے

میرے قاتل سے ھے ملنا تو ذرا آئینے میں دیکھو
پھر یوں چہرہ نہ چھپاؤ کی ابھی عمر پڑی ھے

خیرہ کرتی ہیں نگاھوں کو وہ روشن آنکھیں
جلتے سورج کو بجھاؤ کی ابھی عمر پڑی ھے

Rate it:
Views: 1372
19 Feb, 2011