اب آشنا رہا نہیں

Poet: UA By: UA, Lahore

اپنی الفت کا کوئی اقرار وہ کرتا نہیں
میری عداوت پہ تکرار وہ کرتا نہیں

کچھ تو کہے کچھ تو سنے وہ میرا مہرباں
اقرار بھی کرتا نہیں انکار بھی کرتا نہیں

میں جس کی ہمنوا ہوں جو میرا ہمنوا ہے
اپنے کسی جذبے کا اظہار وہ کرتا نہیں

ہم جس سے دور رہ کر بھی دور نہ رہے
وہ ہم سے دور ہو کہ ہم سے جدا ہوا نہیں

تم روٹھ بھی جاؤ تو ہم تم کو منا لیں گے
ہم تم سے روٹھ جائیں ہم نے کبھی سوچا نہیں

یہ دوریاں یہ فاصلے مٹ جائیں ایک آن میں
اپنے دل میں دیکھو گے تو پاؤ گے جدا نہیں

جس کو کبھی خبر تھی سارے جہاں کی
وہ اپنے حال سے ہی اب آشنا رہا نہیں

Rate it:
Views: 640
17 Feb, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL