اب ایسی بھی کیا خطا ہوئی کہ تم روٹھ گئے
زندگی تو جیسے سزا ہوئی کہ تم روٹھ گئے
تم نے سمجھا ہے مجھے بر عکس مجھ سے ہی
حقیقت کیا سر ِ آئینہ ہوئی کہ تم روٹھ گئے
کمالِ ضبط کے دعوے اور دلِ مضطرب
اتنی سی بات زرا ہوئی کہ تم روٹھ گئے
تیرا جرم محبت ہےتعزیرجفائیں ہیں
سرِ محشریہ صدا ہوئی کہ تم روٹھ گئے
تیرا تحفہ ہے رضا یہ دلِ ویراں میرا
اب درد ہی دوا ہوئی کہ تم روٹھ گئے