Add Poetry

اب تو کرنی تم غلامی چھوڑ دو

Poet: اےبی شہزاد میلسی By: اےبی شہزاد میلسی, Mailsi

اب تو کرنی تم غلامی چھوڑ دو
چمچہ گیری میزبانی چھوڑ دو

دونوں ہاتھوں سے رہے ہو لوٹ تم
گھر میں بیٹھو حکمرانی چھوڑ دو

بیچتے ہو مال کھا کر قسمیں تم
اب چلو قسمیں اٹھانی چھوڑ دو

تیرا کچھ بھی اب نہیں ہوں لگتا میں
جان میری مہربانی چھوڑ دو

کیوں اذیت تم کسی کو دیتے ہو
جھوٹی تم باتیں بنانی چھوڑ دو

تم نے لوٹا ہے مرے تو دیس کو
ظلم سے دولت کمانی چھوڑ دو

تم غریبوں کا لگے حق کھانے ہو
تم سیاست ہی دکھائی چھوڑ دو

تم کو اب انصاف ملنا ہی نہیں
تم قلم اپنی چلانی چھوڑ دو

جو لکھا ہے رب نےٹل سکتا نہیں
اپنی قسمت آزمانی چھوڑ دو

بذلہ سنجی میں نے دیکھی ہے تری
یار اب تو. بد گمانی چھوڑ دو

مار ڈالا بے گنہ کو تم نے کیوں
خود کو کہنا مسلمانی چھوڑ دو

نت کہانی تم بناتے ہو نئی
اپنا فرقہ قادیانی چھوڑ دو

وقت ضائع کر رہے شہزاد
اب نئی غزلیں بنانی چھوڑ دو

Rate it:
Views: 252
12 Dec, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets