اب جو رُوٹھے تو کبھی منانا نہیں جا کر
سہہ لیں گے دُکھ اِسے سنانا نہیں جا کر
لوٹ آئے گا ضرور اگر وہ میرا ہوا تو
آج سے طے ہوا خود بلانا نہیں جا کر
اِسے چاہا ہے اِسے چاہتے رہیں گے
اِس کے دل میں کیا ہے آزمانا نہیں جا کر
ملے تو برسا دیں گے ہم اپنا پیار اِس پر
نہیں تو حالِ دل بھی بتانا نہیں جا کر