اب دور کہاں ہے محبت کا کیوں پیار کا دیپ جلاتے ہو

Poet: ڈاکٹر محمد منیر By: ڈاکٹر محمد منیر, Abbottanad

اب دور کہاں ہے محبت کا کیوں پیار کا دیپ جلاتے ہو
دنیا میں پہل ہے امارت کی کیوں پیار کا دیپ جلاتے ہو

اس نے تو پلٹ کر آنا نہیں جس کی محتاج بہاریں تھیں
کیوں سیج گلوں کی سجاتے ہو کیوں پیار کا دیپ جلاتے ہو

وہ خواب خیال ادھورا سا خوشبو کا جھونکا چھوتا سا
کیوں پیار کا عکس بناتے ہو کیوں پیار کا دیپ جلاتے ہو

کئی خواب سہانے چور ہوئے کئی دل کے رشتے دور ہوئے
کیوں دل اپنا بہلاتے ہو کیوں پیار کا دیپ جلاتے ہو

اس شہر کے منہ پر تالا ہے ہر اک سننے سے بالا ہے
کیوں پیار کا روگ لگاتے ہو کیوں پیار کا دیپ جلاتے ہو
 

Rate it:
Views: 697
25 Mar, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL