اب ملتا ہی نہیں دل کو سکون تیرے بغیر
زندگی میں کچھ مزہ ہی نہیں تیرے بغیر
اکیلا ہوتا ہوں اور تیری یادیں ہوتی ہیں
کسی محفل میں دل نہیں لگتا تیرے بغیر
تجھ سے دور بھی ہوں مجبور ہوں میں
ایک پل کو سکون نہیں ملتا تیرے بغیر
اب تو سُونی سی لگتی ہے ہر چیز مجھے
دل کی بستی بھی ویران ہے اب تیرے بغیر
میرے دل کا درد دل اب کیسے رُک سکتا ہے
بہت ہی گہرا ہوا ہے دل کا زخم تیرے بغیر