اب نہ سہی تیرے لئے مقبول تھا کبھی

Poet: UA By: UA, Lahore

مرجھا گیا تو کیا ہوا یہ پھول تھا کبھی
اب نہ سہی تیرے لئے مقبول تھا کبھی

موسم کی گردشوں نے اس کو بدل دیا ہے
سب کی نگاہ و دل کو جو قبول تھا کبھی

اس پر ہر ایک رابطے کو بند کردیا
جس کا پیام سب کو وصول تھا کبھی

تنہائیوں کی فرصت نے اس کو آلیا ہے
ہر بزم میں رہتا جو مشغول تھا کبھی

اسکا ذکر اسکی باتیں ہر جگہ ہونے لگیں
جو سب کے لئے ہو چلا فضول تھا کبھی

عظمٰی وہ کھو گیا تو سب کو یاد آگیا
مذکور اس کا ہر جگہ مقبول تھا کبھی

Rate it:
Views: 470
29 Mar, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL