اب کیا مانگو میں رب سے
کہ میرے تمام حرف دعا تم نے لے لیے
آگیے ہی تو کم نا تھے عذاب زندگی میں
جو میری آنکھوں سے خواب بھی تم نے لے لیے
عزت کیسی ، ضلیت کیسی ، جانتی ہو بس اتنا
کہ میرے جینے کے ارمان تم نے لے لیے
تماشا نہیں تو کیا ہوں تمہارے لیے
چھوڑ کر تنہا سالوں کے انتقام تم نے لے لیے
کہاں رکھوں قدم کچھ سمجھ نہیں آتا
منزل دیکھا کر میرے راستے کے آغاز تم نے لے لیے