Add Poetry

اتارے گئے

Poet: Rasheed Hasrat By: rasheed Hasrat, Quetta

تھے کہاں کے، کہاں پر اُتارے گئے
کھینچ کر ہم زمِیں پر جو مارے گئے

جو اُتارے گئے تھے ہمارے لِیئے
سب کے سب چاند، سُورج، سِتارے گئے

ناؤ احساس کی ڈگمگا سی گئی
اور ہاتھوں سے ندیا کے دھارے گئے

عِشق لِپٹا ہی سارا خساروں میں ہے
فائدہ کیا ہُؤا گر خسارے گئے

اور کُچھ بھی تو ہم سے نہِیں بن پڑا
اپنے ارماں کے سر ہی اتارے گئے

جو عقِیدت کے اپنےدِلوں میں رہے
سِلسِلے وہ ہمارے تُمہارے گئے

عاشِقوں کے لِیئے ہم ہُوۓ سربکف
موت کے منہ میں جتنے بھی سارے گئے

یاد آئیں تو آنسُو چھلکنے لگیں
وہ زمانے کہ تُجھ بِن گزارے گئے

آگ کا ایک دریا ہے کرنا عُبُور
اور حسرتؔ یہ بازی جو ہارے، گئے

Rate it:
Views: 86
16 Mar, 2024
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets